How دعا تک دین کو بدلتی ہے can Save You Time, Stress, and Money.
How دعا تک دین کو بدلتی ہے can Save You Time, Stress, and Money.
Blog Article
یا اللہ! تمام معاملات کا انجام ہمارے لیے بہتر فرما، اور ہمیں دنیاوی رسوائی اور اخروی عذاب سے پناہ عطا فرما۔
اس وقت کو یاد کرو جب تم اپنے رب سے فریاد کر رہے تھے پھر اللہ نے تمہاری سن لی کہ میں تم کو ایک ہزار فرشتوں سے مدد دونگا جو لگاتار چلے آئیں گے ۔
ابو امامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے عرض کیا: “یا رسول اللہ ! آپ کی ابتدا کیسے تھی؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: (میں اپنے والد ابراہیم [علیہ السلام] کی دعا، عیسی [علیہ السلام] کی خوش خبری ہوں، اور میری والدہ نے دیکھا کہ ان کے بطن سے نور نکلا جس سے شام کے محل بھی روشن ہو گئے، دیگر انبیا کی مائیں بھی اسی طرح نور دیکھتی ہیں) ” احمد
بارش کی بوندا باندی کو دیکھ کر یہ کہنا کہ "فرشتوں نے تھوکا ہے"
راوی: وعن سلمان الفارسي قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " لا يرد القضاء إلا الدعاء ولا يزيد في العمر إلا البر " . رواه الترمذي
یا اللہ! ہمیں ہمارے نفسوں اور برے اعمال کے شر سے تحفظ عطا فرما۔
تمہارے پروردگار نے فرمایا: “مجھے پکارو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا جو لوگ میری عبادت سے تکبر کرتے ہیں جلد ہی ذلیل و خوار ہو کر جہنم میں داخل ہوں گے”۔
مسلمانوں ! اللہ کا تقوی اختیار کرو کہ اس کا تقوی سب سے زیادہ نفع بخش چیز ہے اور اللہ کی نافرمانی سے...
وَيَسْتَجِيبُ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَيَزِيدُهُمْ مِنْ فَضْلِهِ
ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ کے رہنماء ارباب لیاقت علی ہزارہ سے تحریک تحفظ آئین پاکستان سے متعلق خصوصی گفتگو
قَالَ الْغَزَالِيُّ فَإِنْ قِيلَ: فَمَا فَائِدَةُ الدُّعَاءِ مَعَ أَنَّ الْقَضَاءَ لَا مَرَدَّ لَهُ فَاعْلَمْ أَنَّ مِنْ جُمْلَةِ الْقَضَاءِ رَدُّ الْبَلَاءِ بِالدُّعَاءِ فَإِنَّ الدُّعَاءَ سَبَبُ رَدِّ الْبَلَاءِ وَوُجُودُ الرَّحْمَةِ كَمَا أَنَّ الْبِذْرَ سَبَبٌ لِخُرُوجِ النَّبَاتِ مِنَ الْأَرْضِ وَكَمَا أَنَّ التُّرْسَ يَدْفَعُ السَّهْمَ كَذَلِكَ الدُّعَاءُ يَرُدُّ الْبَلَاءَ انْتَهَى قُلْتُ: يَكْفِي فِي فَائِدَةِ الدُّعَاءِ أَنَّهُ عِبَادَةٌ وَطَاعَةٌ وَقَدْ أُمِرَ بِهِ الْعَبْدُ فَكَوْنُ الدُّعَاءِ ذَا فَائِدَةٍ لَا يَتَوَقَّفُ عَلَى مَا ذُكِرَ فَلْيُتَأَمَّلْ
حق کے غلبے اور باطل کے مٹانے کی دعا کرنا حقیقت میں اللہ، کتاب اللہ، رسول اللہ، اور مسلم حکمرانوں سمیت تمام مسلمانوں کی بھی خیر خواہی ہے، دعا سے بے رغبتی وہی شخص کرتا ہے جو دنیا و آخرت میں اپنا نصیب کھونا چاہتا ہے، نیز اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داری میں کوتاہی برت رہا ہے، ایک حدیث میں ہے: (جو شخص مسلمانوں کے معاملات کی پرواہ نہیں کرتا وہ مسلمانوں میں سے نہیں )۔
جیسے کہ حضور سیّدنا غوثِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اسی کی جانب اشارہ کرتے ہوٸے فرماتے ہیں :’’میں قضائے مُبرَم کو رد کر دیتا ہوں ‘‘
اور فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ : (ایک بار رسول اللہ ﷺ بیٹھے ہوئے تھے تو ایک آدمی داخل ہوا اور check here نماز پڑھتے ہوئے کہنے لگا: “یا اللہ! مجھے معاف کر دے مجھ پر رحم فرما” تو آپ ﷺ نے فرمایا: نماز پڑھنے والے!
Report this page